Thursday, 2 April 2020

نوابشاہ میں بھی کورونا وائرس پھیل گیا، شہری خوف زدہ

نواب شاہ / کوٹری: نواب شاہ میں بھی کورونا وائرس پھیل گیا، تبلیغی مرکز میں موجود 217 میں سے 17افراد کا ٹیسٹ کیا گیا، 6 کی رپورٹ پازیٹو آگئی جنہیں پی ایم سی اسپتال کے آئسولیشن وارڈ منتقل کردیا گیا۔

گزشتہ شب قرنطینہ قرار دیے گئے تبلیغی مرکز میں موجود 217 افراد میں سے محکمہ صحت کی ٹیم نے 17 مشکوک مریضوں کے کروانا وائرس ٹیسٹ کرانے کے لیے بھیجے گیے سیمپل کی رپورٹ محکمہ صحت کو ملگئی تھی جس میں 6 مریضوں کے ٹیسٹ پازیٹیو آ گئے تھے مگر ڈی ایچ او ان مریضوں کی ٹیسٹ رپورٹ میڈیا سے چھپاتے رہے۔

میڈیا نمائندوں نے تصدیق کے لیے انہیں مسلسل فون کیے مگر انہوں نے کسی کا فون اٹینڈ نہیں کیا اور نہ ہی کسی ایس ایم ایس کا جواب دیا جبکہ محکمہ صحت نے وزیر اعلی سندھ کے فوکل پرسن ایم پی اے غلام قادر چانڈیو کو بھی ان پازیٹو کیسز سے لاعلم رکھا اور جب میڈیا نے غلام قادر چانڈیو سے رابطہ کیا تو انھوں نے بھی مکمل لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کو نہیں معلوم بعد ازاں رات گیے پازیٹو آنے والے مریضوں کو محکمہ صحت کی ٹیم نے تبلیغی مرکز سے ایمبولینس کے ذریعے پیپلز میڈیکل کالج و اسپتال کے آئسولیشن وارڈ منتقل کیا گیا۔

پازیٹیو آنے والوں میں یونین کونسل جمال شاہ سے تعلق رکھنے والا نوجوان بھی شامل ہے جو کہ رائے ونڈ تبلیغی اجتماع میں شرکت کر کے واپس آیا تھا۔ جبکہ ایک کا تعلق کے پی کے کے ضلع ہری پور ہزارہ سے ہے جبکہ دیگر مریضوں میں غیر ملکی شامل ہیں جن میں سوڈان، یمن اور انڈونیشیا کے شہری شامل ہیں۔

کوٹری میں تبلیغی جماعت کے 47 افراد آئسولیشن وارڈ میں موجود

تبلیغی جماعت کے 47 افراد آئسولیشن وارڈ میں موجود ہیں جن کے کورونا ٹیسٹ کے لیے نمونے بھیج دیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق ضلع بھر میں تبلیغی جماعت کے47 افراد قرنطینہ سینٹروں میں موجود ہیں۔سیہون کی عائشہ صدیقہ مسجد میں 18افراد جبکہ 17 افراد سید عبداﷲ شاہ انسٹیویٹ کے قرنطینہ سینٹر کےآئسولیشن وارڈ میں موجود ہیں۔

ایم ایس معین الدین کا کہنا ہے کہ 17افراد کے نمونے بھیجے گئے ہیں ابھی تک رپورٹ نہیں آئی۔ دوسری جانب جامشورو کے زیڈ اے بوائز ہاسٹل میں بھی تبلیغی جماعت کے 12 افراد اب بھی آئسولیشن میں ہیں ان کے بھی سیمپل رپورٹ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔

 

The post نوابشاہ میں بھی کورونا وائرس پھیل گیا، شہری خوف زدہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2ywmljJ
via IFTTT

No comments: